پارٹی جنرل سکریٹری دگ وجے سنگھ پر بالواسطہ حملہ کرتے ہوئے ایک سینئر کانگریسی لیڈر نے پیر کو اسمبلی میں ملی انتخابی شکست کے پیش نظر 'کاسمیٹک سرجری' کی ضرورت کو صحیح نہیں ٹھہرایا.
کانگریس نے بھی اس طرح کی تجاویز پر 'خاموش رہنے کا حکم دیا جانے' کی بات کو مسترد کیا لیکن کہا کہ یہ تجویز صرف قیادت کے معاملے پر مرکوز نہیں ہونے چاہئے.
کانگریس میں تبدیلی کے مطالبات کے درمیان راجیہ سبھا رکن ستیہ ورت چترویدی نے کہا کہ پارٹی کو 'دل کے آپریشن' کی ضرورت ہے اور 'کاسمیٹک سرجری' سے کام نہیں چلے گا.
تنظیم میں بڑی سرجری کی وکالت کرنے والے دگ وجے سنگھ کو نشانے پر لیتے ہوئے چترویدی نے کہا، 'جو لوگ سرجری کی ضرورت کی بات کر رہے ہیں انہیں خود احتسابی کرنا
چاہئے کیونکہ انہی لوگوں کی وجہ سے پارٹی ایسے موڑ پر پہنچی ہے.' سابق پارٹی ترجمان چترویدی مدھیہ پردیش سے تعلق رکھتے ہیں جو سنگھ کا بھی داخلہ ریاست ہے. انہیں سنگھ کا تلخ تنقید سمجھا جاتا ہے.
جن ریاستوں میں پارٹی ہاری ہے ان ریاستوں کے رہنماؤں کو بالواسطہ طور پر نشانے پر لیتے ہوئے ستیہ ورت چترویدی نے کہا، 'دل کی سرجری ضروری ہے. پارٹی کو ان لوگوں کے بارے میں سوچنا پڑے گا جن کی کمان میں پارٹی کو ایسی شکست کا دن دیکھنا پڑا. 'کانگریس کی بریفنگ میں پارٹی ترجمان ابھیشیک سنگھوی سے تنظیم میں تبدیلی کے مسئلے اور اس سلسلے میں ان سمیت کئی رہنماؤں کے بیانات کو لے کر سوال جواب کئے گئے.
انہوں نے اس تصور کو مسترد کیا کہ پارٹی میں بہتری کی تجاویز تنظیم کے مفادات کے خلاف ہیں.